فوٹو: سوشل میڈیا
سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنی قانونی ٹیم سے اپنی قید تنہائی اور بشری بی بی کے ساتھ ناروا سلوک پر بات کی اور کہا میں کال کوٹھری میں رہ کر بھی قوم کی آزادی کی جنگ لڑ رہا ہوں ، 9 مئی میں غیر منصفانہ سزائیں کھلی فسطائیت ہیں ۔
بانی پی ٹی آئی نے اپنے کارکنان کو 5 اگست کے بعد 14 اگست کو ملک بھر میں نکلنے پر خراج تحسین پیش کیا اور کہا حالیہ تحریک کے نتیجے میں کارکنان کی گرفتاریاں اور 9 مئی فالس پلیگ میں کینگرو کورٹس سے دی جانے والی سزائیں فسطائیت ہیں۔ مگر آپ لوگوں نے کسی صورت حوصلہ نہیں ہارنا میں خود اس ظلم اور بربریت کے باوجود کال کوٹھڑی میں رہ کر بھی قوم کی آزادی کی جنگ لڑ رہا ہوں ، جب تک اپنی قوم کو غلامی کی زنجیروں سے آزاد نہیں کروا لیتا ، ڈٹا رہوں گا ۔
قانونی ٹیم سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا مجھ پر ایک بار پھر مکمل قید تنہائی نافذ کردی گئی ہے ، خاندان اور وکلاء سے بھی ملاقات پر پابندی ہے ، جبکہ حالاتِ حاضرہ سے بے خبر رکھنے کے لیے ذریعہ معلومات ٹی وی اور اخبار بند کر دیا گیا ہے ، اور یہی ناروا سلوک میری اہلیہ بشری بی بی کے ساتھ بھی روا رکھا جارہا ہے اور ہماری ملاقات بھی نہیں کرنے دیں رہے ، میرے اہل خانہ کی طرف سے بھیجے گئے کتابوں کو بھی ضبط کرلیا گیا ہے ، اور ذاتی ڈاکٹر تک رسائی بھی نہیں تاکہ میراےبنیادی انسانی حقوق بھی سلب کر لیے گئے ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ظلم اور جبر کے سامنے سر نہیں جھکانا ،چاہے رات کتنی ہی طویل ہو ، اس کی صبح ضرور طلوع ہوتی ہے ، اور جلد ہی آزادی کا سورج طلوع ہوگا ۔
ملک بھر میں حالیہ بارشوں اور سیلابی صورتحال پر افسوس کرتے ہوئے پیغام دیا کہ مشکل وقت میں پوری قوم بڑھ چڑھ کر ریسکیو اور ریلیف مہم میں حصہ لے ۔