ریاست شرپسند گروہوں کی پشت پناہی بند کریں ، خیبرپختونخوا میں مزید آپریشنز نامنظور ، امن جرگہ ‎

فوٹو: ایل ایس نیوز

ریاست شرپسند گروہوں کی پشت پناہی بند کریں ، خیبرپختونخوا میں مزید آپریشنز نامنظور ، امن جرگہ

باچاخان مرکز میں قومی امن جرگے کا انعقاد ہوا جس میں مذہبی ، سیاسی جماعتوں اور مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے شرکت کی ، جرگہ کے اعلامیہ میں کہا صوبے میں مزید آپریشن ، بدامنی ، چیک پوسٹیں اور اداروں کی غیر قانونی مداخلت کسی صورت منظور نہیں ۔

‎عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے جرگے کی اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں اے این پی نے دی ہے اور اس کا واضح مثال مولانا خانزیب کی شہادت ہے اور وفاقی حکومت ان کی شہادت پر ایک کمیشن قائم کریں ۔

‎میاں افتخار حسین نے اسٹبلشمنٹ کو کھلا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ پشتون سرزمین پر شدت پسند گروہوں اور دہشتگرد عناصر کے مراکز کو ختم کریں اور ان کی پشت پناہی بند کریں ، انہوں نے تمام لاپتہ افراد کو عدالتوں میں پیش کرنے اور تمام اختیارات کو سویلین اداروں کو سپرد کرنے کا مطالبہ کیا ۔

‎ان کا کہنا تھا صوبے میں موجود چیک پوسٹیں عوام کے لیے اذیت بن چکی ہے انہیں فوراً ختم کیا جائے اور عوامی شہداء کو سرکاری شہداء کے برابر مراعات دی جائے ، اور دہشتگردی میں تباہ شدہ عمارتوں کی بحالی کی جائے اور بے دخل کئے گئے لوگوں کو ان کو علاقوں میں دوبارہ آباد کریں ،

‎آپریشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ماضی میں کئے گئے آپریشنز کا کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکلا لہذا خیبرپختونخوا میں اور کسی بھی ممکنہ آپریشن کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔


‎اعلامیہ میں اس بات پر زور دیا کہ دنیا کی بڑی طاقتوں کے درمیان جاری کشمکش میں پاکستان غیر جانبدار رہیں اور پرائی جنگوں سے خود کو دور رکھیں ، قومی جرگہ مطالبہ کرتا ہے کہ پاکستان ہمسایہ ممالک سے برادرانہ تعلقات قائم کریں تاکہ خطے میں امن ، تجارت اور خوشحالی آئے ۔

متعلقہ خبریں۔