فوٹو : سوشل میڈیا
۔ بلوچستان واقعے میں ماں نے بیٹی کے قتل کو درست اور سردار کو بے قصور قرار دے دیا
کوئٹہ : بلوچستان کے دارلحکومت کے نواحی علاقے میں انیس جولائی کو غیرت کے نام پر بانو اور احسان اللہ کے قتل واقعے کے بعد لڑکی کے والدہ کا حیران کن بیان سامنے آیا ہے ۔
بلوچستان کے نواحی گاؤں ڈیگاری میں احسان اللہ نامی شخص اور بانو نامی خاتون کے قتل کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ۔
اطلاعات کے مطابق لڑکا اور لڑکی دونوں ڈیڑھ سال پہلے نکاح کرنے کے بعد روپوش ہوگئے تھے۔ لیکن میاں بیوی کو صلح کے لیے بلا کر جرگے نے دونوں کے قتل کا فیصلہ سنایا اور خالی میدان میں لاکر بے دردی سے قتل کیا ۔
بعد ازاں وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے واقعے پر نوٹس لیا ، پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے بیہمانہ قتل میں ملوث 13 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے جس میں مقتولہ کا کزن اور قبیلے کے سردار شیر باز ساتکزئی بھی شامل ہیں ۔
مقتولہ کی والدہ نے مرکزی ملزم سردار شیرباز ساتکزئی کو بے قصور اور اپنی بیٹی کو قصوروار قرار دیتے ہوئے کہا کہ بیٹی کا قتل بلوچستان کے رسم و رواج کے مطابق ہوا ہے اس نے روایات اور اصولوں کے خلاف قدم اٹھایا تھا
مقتولہ کے والدہ نے مزید کہا کہ گرفتار سردار شیر باز ساتکزئی کا کوئی کردار نہیں لہذا سردار اور دیگر ملزمان کو رہا کیا جائے ۔