گیارہ اکتوبر جرگے کے بعد منظور پشتون کا منظر عام سے غائب ہونے کی وجہ کیا ؟

گیارہ اکتوبر جرگے کے بعد منظور پشتون کا منظر عام سے غائب ہونے کی وجہ کیا ؟ فوٹو : سوشل میڈیا


‎ پشتون تحفظ مومنٹ کے رہنماء آفتاب شنواری نے اپنے گفتگو میں کہا کہ منظور پشتون کی منظر عام پر نہ آنے کی وجہ ہماری ایک حکمت عملی بھی ہے  اوران کا تحفظ یقینی بنانا بھی ہے ۔

‎آفتاب شینواری نے ایل ایس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے 11 اکتوبر کے جرگے پر بھی بات کی اور کہا کہ جرگہ صرف پی ٹی ایم کا نہیں پوری قوم کا جرگہ تھا ، لیکن بعض پارٹیاں اور لوگ صرف پی ٹی ایم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں اور ہمارے یہی خیبرپختونخوا کے پارلیمانی لوگ نہیں چاہتے کہ غیر پارلیمانی لوگ کامیاب ہو کیونکہ پھر ان لوگوں کی اہمیت ختم ہوجائے گی ۔

‎جرگے کے بعد منظور پشتون کا منظر عام سے غائب ہونے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ حکمت عملی اور پلان بی کے لیے ہم نے ان کو پس پردہ رکھا ہوا ہے  ، انہوں نے مزید کہا کہ مولانا خانزیب شہید کے افسوس ناک واقعے پر لوگ ایک چوکی کے اندر گھس کر دروازے توڑ دیے اور اگر منظور پشتون کو کچھ ہوتا ہے تو لوگ دس چوکیوں کے اندر جاکر شور مچائیں گے ، لیکن کوئی فائدہ تو ہوگا نہیں ، منظور پشتون قوم کی آخری امید ہے اور ان کی زندگی میں اس جدوجہد کو جاری رکھیں گے ۔

‎یاد رہے کہ خیبرپختونخوا میں منظور پشتون کے منظر عام سے غائب ہونے کے بعد وہ مسلسل تنقید کے زد میں ہیں ، اور عوام کا کہنا ہے کہ جرگے میں کئے گئے فیصلوں پر کوئی عملدرآمد نہیں ہوا اور منظور خود منظر سے ہٹ گئے ، تاہم پی ٹی ایم کے رہنماء اس مؤقف کو پروپیگنڈا قرار دے کر مسترد کرتے ہیں ۔

متعلقہ خبریں۔